سیناء میں امن فوجیوں کو کم کرنے کے امریکی رجحان کے بارے میں اسرائیلی خدشاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2275771/%D8%B3%DB%8C%D9%86%D8%A7%D8%A1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D9%86-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%AC%D8%AD%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%D8%A7%D8%AA
سیناء میں امن فوجیوں کو کم کرنے کے امریکی رجحان کے بارے میں اسرائیلی خدشات
گزشتہ روز نابلس میں ایک فلسطینی کو اپنی چھوٹے ورکشاپ کے سامنے بیٹھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
بیت المقدس: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سیناء میں امن فوجیوں کو کم کرنے کے امریکی رجحان کے بارے میں اسرائیلی خدشات
گزشتہ روز نابلس میں ایک فلسطینی کو اپنی چھوٹے ورکشاپ کے سامنے بیٹھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
اسرائیل نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ اس پریس رپورٹ کے سلسلہ میں بات چیت کرے گا جس میں مصری علاقہ جزیرہ نما سینا میں واشنگٹن کی زیرقیادت امن افواج کو کم کرنے کے امکان کے بارے میں بات کی گئی ہے اور ان فورسز کی موجودگی کے بارے میں کہا ہے جو تقریبا چار دہائیوں سے موجود ہے کہ ان کا وجود بہت اہم ہے۔
گزشتہ روز وال اسٹریٹ جرنل نے موجودہ اور سابق امریکی عہدے داروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ سیکریٹری دفاع مارک ایسبر جزیرہ نما سینا میں بین الاقوامی امن فوج میں حصہ لینے والی کچھ امریکی افواج کو واپس بلانا چاہتے ہیں۔
اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے کی درخواست کے جواب میں اسرائیلی وزیر توانائی یوول اسٹینز نے تل ابیب میں ریڈیو 102 ایف ایم کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینا میں بین الاقوامی قوتیں اہم ہیں اور امریکی شرکت بھی اہم ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔