ہندوستان میں "کورونا" کے تقریبا 60 ہزار کیس سامنے آئے ہیں

بنگلور شہر میں پابندیوں میں کمی کئے جانے کے بعد حفاظتی ماسک پہنے ہوئے ہندوستانی مزدوروں کو ٹرین کا ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
بنگلور شہر میں پابندیوں میں کمی کئے جانے کے بعد حفاظتی ماسک پہنے ہوئے ہندوستانی مزدوروں کو ٹرین کا ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

ہندوستان میں "کورونا" کے تقریبا 60 ہزار کیس سامنے آئے ہیں

بنگلور شہر میں پابندیوں میں کمی کئے جانے کے بعد حفاظتی ماسک پہنے ہوئے ہندوستانی مزدوروں کو ٹرین کا ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
بنگلور شہر میں پابندیوں میں کمی کئے جانے کے بعد حفاظتی ماسک پہنے ہوئے ہندوستانی مزدوروں کو ٹرین کا ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
جان ہاپکنز یونیورسٹی اور بلومبرگ نیوز کی طرف سے مرتب کردہ اعداد وشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ممبئی کے وقت کے مطابق کل صبح 7:30 بجے تک ہندوستان میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد میں 5.9% فیصد اضافے ہ ہوا ہے جس کے بعد  اب کل تعداد 59695 ہو گئی ہے۔
 
ہندوستان میں ہلاک شدگان کی تعداد 1985 تک پہنچ چکی ہے جبکہ شفا پانے والوں کی تعداد 17،887 ہے اور بلومبرگ کے مطابق ہندوستان میں پہلا کیس درج ہونے کے بعد اب تک تقریبا 14 ہفتوں کا وقت گزر چکا ہے۔
 
گزشتہ ہفتے ہندوستان نے ان سیکڑوں ہزاروں افراد کی تکلیف کو دور کرنے کے لئے کم متاثرہ علاقوں میں کچھ معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی ہے جو ہفتوں سے بغیر کام کے ہیں اور کھانا اور پیسہ وغیرہ ختم ہو چکا ہے۔
 
لیکن انفیکشن کے پھیلاؤ کی وجہ سے مکمل علیحدگی کی کاروائی کو باقی رکھنے کے سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی پر عوامی دباؤ جائے گا تاکہ یہ بیماری قابو سے باہر نہ ہو اور صحت کی دیکھ بھال کے محدود نظام کو بڑھاوا دے۔
 
ہندوستان نے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران اوسطا تقریبا 2،800 نئے کیس کے درج ہونے کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

 ہفتہ 16 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 09 مئی 2020ء شماره نمبر [15138]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]