امیر کویت: ہمیں ایک بے مثال معاشی چیلنج کا سامنا ہے

کل ٹیلیویژن تقریر کے دوران امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کے یو این اے)
کل ٹیلیویژن تقریر کے دوران امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کے یو این اے)
TT

امیر کویت: ہمیں ایک بے مثال معاشی چیلنج کا سامنا ہے

کل ٹیلیویژن تقریر کے دوران امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کے یو این اے)
کل ٹیلیویژن تقریر کے دوران امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کے یو این اے)
گزشتہ روز کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے رمضان المبارک کے آخری دس دن کے شروع ہونے کے موقع پر ایک ٹیلی ویژن تقریر میں حکومت اور پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک ایسے پروگرام کی تیاری پر کام کریں جس سے سرکاری اخراجات میں مدد مل سک اور انہوں نے حکومت کو درپیش ایک غیر معمولی معاشی چیلنج سے بھی آگاہ کیا ہے۔

شیخ صباح نے کہا کہ کل کے کویت کو ایک بہت بڑے اور بے مثال چیلنج کا سامنا ہے اور وہ اس وبا سے پیدا ہونے والے بیرونی جھٹکوں سے ہماری قومی معیشت کی حفاظت اور استحکام کو برقرار رکھنا ہے، خاص طور پر تیل کی قیمتوں میں تیزی سے ہونے والی کمی ہے اور اثاثوں اور سرمایہ کاری کی قیمتوں میں بھی کمی کا  آنا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  17 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 10 مئی 2020ء شماره نمبر [15139]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]