وبا کی حقیقی تعداد کو ظاہر کرنے کے لئے حوثیوں پر بین الاقوامی دباؤ

شمال مشرقی شام کے حسکہ کے ایک محلے میں کرد "آسیش" کے ایک کا رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام کے حسکہ کے ایک محلے میں کرد "آسیش" کے ایک کا رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

وبا کی حقیقی تعداد کو ظاہر کرنے کے لئے حوثیوں پر بین الاقوامی دباؤ

شمال مشرقی شام کے حسکہ کے ایک محلے میں کرد "آسیش" کے ایک کا رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام کے حسکہ کے ایک محلے میں کرد "آسیش" کے ایک کا رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمنی ذرائع نے صنعا میں دفاتر اور حوثی کے کنٹرول میں 3 یمنی صوبائی حکومتوں میں اپنے ملازمین کی نقل وحرکت کو روکنے کے لئے عالمی ادارہ صحت کے فیصلے کو بین الاقوامی دباؤ سے جوڑا ہے تاکہ کورونا وائرس کی متاثرین اور مرنے والوں کے حقیقی اعداد کو ظاہر کرنے کے سلسلہ میں ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالا جا سکے جبکہ باغیوں پر یہ الزامات بھی عائد کئے جا رہے ہیں کہ انہوں نے وائرس کی حقیقی تعداد کو چھپانے پر اصرار کیا ہے۔

الشرق الاوسط نے یمن میں ڈبلیو ایچ او کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر کو پڑھا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صنعا، ایب، حدیدہ اور صعدہ کے تمام کارکنوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ چار محوروں میں تمام ڈبلیو ایچ او کی کاروائیوں کو اگلے اطلاع تک معطل کردیا جائے گا۔(۔۔۔)

پیر 18 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 011 مئی 2020ء شماره نمبر [15140]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]