کورونا ویکسین کی امیدیں ختم ہوگئیں

گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کورونا ویکسین کی امیدیں ختم ہوگئیں

گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے دائرہ میں عائد کردہ تنہائی سے دنیا آہستہ آہستہ نکلنے لگی ہے جبکہ اس سلسلہ میں انتباہات بھی سامنے آ رہے ہیں اور اسی طرح سائنس دانوں کے بیانات سامنے آئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے اس وائرس کی ویکسین کے ملنے میں وقت لگے گا اور انہوں نے سارس وائرس کے سلسلہ میں اپنے پچھلے تجربات کا حوالہ بھی دیا ہے کیونکہ چین میں ظاہر ہونے والے اس وائرس کے 17 سال بعد اس کی ویکسین تیار کی گئی تھی۔

ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کورونا وائرس بہت پریشان کن ہے اور اس کی ویکسین تیار کرنا مشکل ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس کچھ ایسے علاج ہیں جن سے پتہ لگتا ہے کہ وہ ابتدائی مرحلے کے علاج ہیں اور وہ بیماری کے خطرات وغیرہ کو کم کرتے ہیں لیکن ہمارے پاس ایسا کچھ نہیں ہے جو وائرس کو ختم یا روک سکے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 13 مئی 2020ء شماره نمبر [15142]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]