کورونا ویکسین کی امیدیں ختم ہوگئیں

گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کورونا ویکسین کی امیدیں ختم ہوگئیں

گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز چین کے ووہان میں واقع "ٹونگی" اسپتال کے سامنے نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے دائرہ میں عائد کردہ تنہائی سے دنیا آہستہ آہستہ نکلنے لگی ہے جبکہ اس سلسلہ میں انتباہات بھی سامنے آ رہے ہیں اور اسی طرح سائنس دانوں کے بیانات سامنے آئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے اس وائرس کی ویکسین کے ملنے میں وقت لگے گا اور انہوں نے سارس وائرس کے سلسلہ میں اپنے پچھلے تجربات کا حوالہ بھی دیا ہے کیونکہ چین میں ظاہر ہونے والے اس وائرس کے 17 سال بعد اس کی ویکسین تیار کی گئی تھی۔

ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کورونا وائرس بہت پریشان کن ہے اور اس کی ویکسین تیار کرنا مشکل ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس کچھ ایسے علاج ہیں جن سے پتہ لگتا ہے کہ وہ ابتدائی مرحلے کے علاج ہیں اور وہ بیماری کے خطرات وغیرہ کو کم کرتے ہیں لیکن ہمارے پاس ایسا کچھ نہیں ہے جو وائرس کو ختم یا روک سکے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 13 مئی 2020ء شماره نمبر [15142]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]