یمنی قانونی حکومت کی طرف سے بغاوت کے خاتمے کے لئے عبوری حکومت سے مطالبہ

گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یمنی قانونی حکومت کی طرف سے بغاوت کے خاتمے کے لئے عبوری حکومت سے مطالبہ

گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کی قانونی حکومت کی وفادار افواج اور جنوبی عبوری کونسل سے وابستہ افواج کے مابین مسلح تصادم گزشتہ روز مسلسل دوسرے دن بھی گورنریٹ ابین (عدن کے مشرق) میں جاری رہا لیکن دونوں اطراف کی طرف سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جبکہ دونوں فریق مقابلہ کے علاقوں کی طرف فوجی کمک بھیجتے رہے۔

یمنی حکومت نے بوری کونسل پر لڑائیوں کے شروع ہونے کی ذمہ داری عائد کی ہے اور اس سے بغاوت ختم کرنے اور اس خود انتظامیہ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے جس کا اعلان انہوں نے دو ہفتے قبل عدن سے کیا تھا اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا کہ وہ فوجی فیصلہ سازی کا سہارا بھی لے سکتی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 13 مئی 2020ء شماره نمبر [15142]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]