یمنی قانونی حکومت کی طرف سے بغاوت کے خاتمے کے لئے عبوری حکومت سے مطالبہ

گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یمنی قانونی حکومت کی طرف سے بغاوت کے خاتمے کے لئے عبوری حکومت سے مطالبہ

گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ابین کے شیخ سالم میں فوجی کارروائیوں کے دوران عبوری کونسل کی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کی قانونی حکومت کی وفادار افواج اور جنوبی عبوری کونسل سے وابستہ افواج کے مابین مسلح تصادم گزشتہ روز مسلسل دوسرے دن بھی گورنریٹ ابین (عدن کے مشرق) میں جاری رہا لیکن دونوں اطراف کی طرف سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جبکہ دونوں فریق مقابلہ کے علاقوں کی طرف فوجی کمک بھیجتے رہے۔

یمنی حکومت نے بوری کونسل پر لڑائیوں کے شروع ہونے کی ذمہ داری عائد کی ہے اور اس سے بغاوت ختم کرنے اور اس خود انتظامیہ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے جس کا اعلان انہوں نے دو ہفتے قبل عدن سے کیا تھا اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا کہ وہ فوجی فیصلہ سازی کا سہارا بھی لے سکتی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 13 مئی 2020ء شماره نمبر [15142]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]