وزني: بین الاقوامی حمایت اصلاحات سے مشروط ہے

لبنانی وزیر خزانہ غازی وزنی کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنانی وزیر خزانہ غازی وزنی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

وزني: بین الاقوامی حمایت اصلاحات سے مشروط ہے

لبنانی وزیر خزانہ غازی وزنی کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنانی وزیر خزانہ غازی وزنی کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنان کے وزیر خزانہ غازی وزنی نے تصدیق کی ہے کہ ضروری اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے میں حکومت کی کامیابی مالی اور معاشی بحران سے نکلنے کی کلید ہے اور یہ کام سیاسی قوتوں کی حمایت کے بغیر نہیں ہو سکتا ہ۔

وزنی نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ عالمی برادری لبنان کی حمایت کے لئے تیار ہے لیکن اصلاحات پر عمل درآمد شروع کرنے کی شرط ہے اور اس کا حصول ایک مثبت پیغام ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے تیار کردہ بحالی کا منصوبہ بین الاقوامی اداروں سے نمٹنے کے لئے ایک ساکھ فراہم کرے گاہے اور "سیدر" کانفرنس اور لبنان کے سامنے اس کے دروازے بند کرنے والے عالمی فنڈز اور بینکوں کے سلسلے میں افق کو کھولے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بات چیت کے مطابق اس پروگرام میں ترمیم بھی ہو سکتی ہے۔

 بدھ 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 13 مئی 2020ء شماره نمبر [15142]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]