پومپیو نے اسرائیل کے اچانک دورہ کے دوران "ایرانی دہشت گردی" پر کیا حملہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2285006/%D9%BE%D9%88%D9%85%D9%BE%DB%8C%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DA%86%D8%A7%D9%86%DA%A9-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
پومپیو نے اسرائیل کے اچانک دورہ کے دوران "ایرانی دہشت گردی" پر کیا حملہ
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز مختصر اسرائیل کے دورہ پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اسرائیل کا اچانک دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور مخلوط حکومت میں شامل ان کے ساتھی کے ساتھ بات چیت کی ہے اور اس کا اعلان آج متوقع ہے۔
پومپیو نے پہلے نیتن یاہو پھر گینٹز سے ملاقات کی پھر اس کے بعد اگلے وزیر خارجہ گبی اشکنازی اور موساد کے سربراہ (غیر ملکی انٹیلی جنس سروس) یوسی کوہن سے بھی ملاقات کی اور کحول لفان نامی اتحاد کے رہنماء نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی تعریف کی اور ساتھ ہی علاقائی استحکام کو لاحق ہونے والے خطرہ سے متنبہ کیا ہے اور کحون لفان اتحاد نے تصدیق کی ہے کہ گینٹز نے پومپیو کے ساتھ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے مختلف طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔