پومپیو نے اسرائیل کے اچانک دورہ کے دوران "ایرانی دہشت گردی" پر کیا حملہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز مختصر اسرائیل کے دورہ پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز مختصر اسرائیل کے دورہ پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

پومپیو نے اسرائیل کے اچانک دورہ کے دوران "ایرانی دہشت گردی" پر کیا حملہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز مختصر اسرائیل کے دورہ پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو گزشتہ روز مختصر اسرائیل کے دورہ پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اسرائیل کا اچانک دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور مخلوط حکومت میں شامل ان کے ساتھی کے ساتھ بات چیت کی ہے اور اس کا اعلان آج متوقع ہے۔

پومپیو نے پہلے نیتن یاہو پھر گینٹز سے ملاقات کی پھر اس کے بعد اگلے وزیر خارجہ گبی اشکنازی اور موساد کے سربراہ (غیر ملکی انٹیلی جنس سروس) یوسی کوہن سے بھی ملاقات کی اور کحول لفان نامی اتحاد کے رہنماء نے  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی تعریف کی اور ساتھ ہی علاقائی استحکام کو لاحق ہونے والے خطرہ سے متنبہ کیا ہے اور کحون لفان اتحاد نے تصدیق کی ہے کہ گینٹز نے پومپیو کے ساتھ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے مختلف طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 14 مئی 2020ء شماره نمبر [15143]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]