یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے "ریاض معاہدہ" پر عمل درآمد پر دیا زور

یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے "ریاض معاہدہ" پر عمل درآمد پر دیا زور

یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یمنی بحران کے حل کے لئے ایک "قابل عمل" منصوبہ پیش کیا ہے اور یہ ان لوگوں پر منحصر ہے جن کے پاس اسلحہ، طاقت اور اس کے حصول کے لئے فیصلے کرنے کی صلاحیت ہے۔

گریفتھ نے یمن سے متعلق سلامتی کونسل کے مجازی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں جنوبی عبوری کونسل کے اعلان اور عدن میں مقامی اداروں کو کنٹرول کرنے کی اس کی طرف سے کی جانے والی کوشش سے ناراض ہوں۔ جنوب میں اور خاص طور پر ابین اور سقطرى کے علاقوں میں فوجی تناؤ بڑھتا جارہا ہے اور انہوں نے فوری طور پر روک تھام اور ریاض معاہد پر فوری عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ (۔۔۔)

 جمعہ 22 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 15 مئی 2020ء شماره نمبر [15144]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]