مغرب میں ایران اور حزب اللہ کے سلیپر سیل کی طرف سے انتباہ

1994 میں بیونس آئرس میں ٹرک بم کے پھٹنے کے بعد یہودی ایسوسی ایشن کے صدر دفتر کی محفوظ شدہ دستاویزات کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
1994 میں بیونس آئرس میں ٹرک بم کے پھٹنے کے بعد یہودی ایسوسی ایشن کے صدر دفتر کی محفوظ شدہ دستاویزات کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

مغرب میں ایران اور حزب اللہ کے سلیپر سیل کی طرف سے انتباہ

1994 میں بیونس آئرس میں ٹرک بم کے پھٹنے کے بعد یہودی ایسوسی ایشن کے صدر دفتر کی محفوظ شدہ دستاویزات کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
1994 میں بیونس آئرس میں ٹرک بم کے پھٹنے کے بعد یہودی ایسوسی ایشن کے صدر دفتر کی محفوظ شدہ دستاویزات کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بہت سے شواہد موجود ہیں کہ ایران اور لبنانی "حزب اللہ" "سلیپر سیل" کا ایک ایسا نیٹ ورک قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں جو انھیں امریکہ اور مغربی یورپ میں کمانڈ کرے گا اور دہشت گردوں کے حملوں کے لئے متحرک بھی ہو سکتا ہے۔

یہ ثبوت ایون پاپ اور مچل سیبلر کے ذریعہ "ایران کی آپریشنل تیاری اور مغرب میں (حزب اللہ)" کے عنوان سے ایک رسالے میں شائع ہوئے ہیں جو تنازعات اور دہشت گردی کے مطالعے کے لئے خاص ہیں۔

دونوں محققین نے لکھا ہے کہ اس سال کے آغاز میں اس وقت بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکی ہڑتال میں ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے اور انھیں پتا چلا ہے کہ اس سلسلہ میں شواہد بھی مل رہے ہیں کہ حالیہ برسوں میں ایران اور (حزب اللہ) نے ایک نیٹ ورک قائم کرنے کی کوشش کی ہے جو ریاستہائے متحدہ اور مغربی یورپ میں موجود ہے جسے انتقامی حملے کے ایک حصے کے طور پر حملوں کا آغاز کرنے کے لئے اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 24 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 17 مئی 2020ء شماره نمبر [15146]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]