خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر

خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر
TT

خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر

خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر
روح، حقیقت اور لوگوں میں عدم اعتماد کے لمحات کے ساتھ جب زندگی تنگ نظر آنے لگتی ہے تو انسان ایک لمحے میں مشکل ہلاکت کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے اور غیر افادیت کا احساس بڑھ جاتا ہے اور سب کچھ تباہی کے دہانے پر آجاتا ہے اور اسی وجہ سے خودکشی یا اس کی فکر مختلف طریقوں سے آنے لگتی ہے اور انسان زندگی سے فرار اختیار کرنے لگتا ہے اور مصنفین اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں لیکن وہ زیادہ خوش قسمت ہوسکتے ہیں کیونکہ ان کے فرار ہونے کا اپنا ایک خاص ذریعہ ہے یا انہیں خود کشی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اسی طرح ظاہر ہوتا ہے کہ عرب مصنفین اور شاعروں نے اس موضوع پر "الشرق الاوسط" کے لئے کی جانے والی تحقیقات میں حصہ لیا ہے۔

ان کے لئے تحریر درد اور زندگی کی ناکامیوں کا سامنا کرنے کا ایک طریقہ ہے اور یہ دستبرداری، ابسرن اور ذہنی بیماری کا متبادل ہے اور ان کے لئے یہ در داور مایوسی ختم کرنے کا ذریعہ ہے کیوںکہ تخلیق کاری تباہی اور افسردگی سے بچاؤ کا ذریعہ ہے۔

ان میں سے کچھ لوگوں کا یہ بھی مشاہدہ ہے کہ خود لکھنے کا سفر جراحی سے متعلق ایک آپریشن کی طرح ہے کیونکہ مایوسی اور افسردگی کی وجہ سے تمام گہرائیوں سے انسان نکل جاتا ہے؛ کیوںکہ ان کے ذریعہ وہ اپنے اندرونی جذبات کا انکشاف کرسکتے ہیں اور اپنے آپ کو اور دوسروں کو اور اس حقیقت کو سمجھ سکتے ہیں کہ وہ زندہ ہیں۔(۔۔۔)

پیر 25 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 18 مئی 2020ء شماره نمبر [15147]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]