خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر

خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر
TT

خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر

خودکشی کے عالم میں عرب رائٹر اور شاعر
روح، حقیقت اور لوگوں میں عدم اعتماد کے لمحات کے ساتھ جب زندگی تنگ نظر آنے لگتی ہے تو انسان ایک لمحے میں مشکل ہلاکت کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے اور غیر افادیت کا احساس بڑھ جاتا ہے اور سب کچھ تباہی کے دہانے پر آجاتا ہے اور اسی وجہ سے خودکشی یا اس کی فکر مختلف طریقوں سے آنے لگتی ہے اور انسان زندگی سے فرار اختیار کرنے لگتا ہے اور مصنفین اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں لیکن وہ زیادہ خوش قسمت ہوسکتے ہیں کیونکہ ان کے فرار ہونے کا اپنا ایک خاص ذریعہ ہے یا انہیں خود کشی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اسی طرح ظاہر ہوتا ہے کہ عرب مصنفین اور شاعروں نے اس موضوع پر "الشرق الاوسط" کے لئے کی جانے والی تحقیقات میں حصہ لیا ہے۔

ان کے لئے تحریر درد اور زندگی کی ناکامیوں کا سامنا کرنے کا ایک طریقہ ہے اور یہ دستبرداری، ابسرن اور ذہنی بیماری کا متبادل ہے اور ان کے لئے یہ در داور مایوسی ختم کرنے کا ذریعہ ہے کیوںکہ تخلیق کاری تباہی اور افسردگی سے بچاؤ کا ذریعہ ہے۔

ان میں سے کچھ لوگوں کا یہ بھی مشاہدہ ہے کہ خود لکھنے کا سفر جراحی سے متعلق ایک آپریشن کی طرح ہے کیونکہ مایوسی اور افسردگی کی وجہ سے تمام گہرائیوں سے انسان نکل جاتا ہے؛ کیوںکہ ان کے ذریعہ وہ اپنے اندرونی جذبات کا انکشاف کرسکتے ہیں اور اپنے آپ کو اور دوسروں کو اور اس حقیقت کو سمجھ سکتے ہیں کہ وہ زندہ ہیں۔(۔۔۔)

پیر 25 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 18 مئی 2020ء شماره نمبر [15147]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]