"ڈیٹا وار" کے بعد دمشق کی بے چینی میں اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2292161/%DA%88%DB%8C%D9%B9%D8%A7-%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%92-%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں مخالف پارٹی فیلق الشام اور شامی حکومت کی افواج کے مابین قیدیوں کا تبادلہ ہوا (اے ایف پی)
نیویارک :«الشرق الأوسط»
TT
نیویارک :«الشرق الأوسط»
TT
"ڈیٹا وار" کے بعد دمشق کی بے چینی میں اضافہ
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں مخالف پارٹی فیلق الشام اور شامی حکومت کی افواج کے مابین قیدیوں کا تبادلہ ہوا (اے ایف پی)
دمشق میں پریشانی کا ماحول اس وقت دیکھنے کو ملا جب تاجر رامی مخلوف اور ان کے اور حکومت کمیونی کیشنز کارپوریشن کے درمیان "ڈیٹا جنگ" کے تبادلے کے سلسلہ میں ایک معاملہ سامنے آیا کیونکہ ان کی کمپنی سیریٹیئل کی طرف سے بیت المال کے رقوم کی ادائیگی کا معاملہ پھنسا ہوا تھا۔
صدر بشار الاسد کے کزن نے اتوار کے روز نشر ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں شام کی معیشت اور دیگر چیزوں کے زوال کے سلسلہ میں آگاہ کیا تھا کہ اگر سیریٹیئل کو نقصان پہنچا اور وہ نزاع کا موضوع بنا اور گزشتہ اس کشیدگی میں اضافہ اس وقت ہوا جب انہوں نے اپنے فیس بک پر ایک دستاویز نشر کیا اور اس میں کمیونیکیشن اتھارٹی کی باتوں کو وضاحت کے ساتھ جھوٹا ٹھہرایا کہ کمیشن نے عوامی خزانے کو رقم ادا کرنے سے انکار کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]