صالح کامل کی وفات

صالح کامل کی وفات
TT

صالح کامل کی وفات

صالح کامل کی وفات
کل صبح سعودی عرب کے ایک بزنس مین صالح کامل کی وفات ہو گئی ہے اور اس طرح انہوں نے عربی اور اسلامی دنیا کو  خیر آباد کہ دیا ہے اور ان کا شمار میڈیا، سرمایہ کاری اور بینکاری کے اہم ستونوں میں ہے۔

صالح 1941 میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے تھے اور ان کا شمار بصری میڈیا کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے اور 1983 میں عرب ریڈیو اور ٹی وی نیٹ ورک (اے آر ٹی) کے قیام میں کردار ادا کرنے والے سعودی عرب کے افراد کی سرفہرست تھا اور اس کے بعد انہوں نے اگلے سال «دلة البركة» نامی کمپنی کی تشکیل کی جس کی سرگرمیوں میں تنوع شامل ہے اور ان میں ذرائع ابلاغ، سیاحت، بینکنگ اور ریئل اسٹیٹ وغیرہ شامل ہیں اور اس کمپنی نے مختلف سیکٹروں میں اہم مالی منافع بھی حاصل کی  ہے جس کی وجہ سے ان کا شمار دولت مند ترین کاروباری افراد ہونے لگا اور ان کی دولت کا تخمینہ تقریبا 8 ارب ریال یعنی 2.3 بلین ڈالر ہے۔

مرحوم اسلامی بینکاری کے گاڈ فادر شمار کئے جاتے ہیں؛ کیونکہ انہوں نے 40 سال تک تمام عرب اور اسلامی ممالک میں اس شعبے کے اندر اپنی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 27 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 20 مئی 2020ء شماره نمبر [15149]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]