سعودی عرب: کورونا کے مریض 62 ہزار سے بھی زیادہ اور صحت یاب ہونے والوں کی شرح 53٪ ہے

رمضان المبارک کی ستائسویں شب کو مکہ کی عظیم مسجد میں درجنوں نمازی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
رمضان المبارک کی ستائسویں شب کو مکہ کی عظیم مسجد میں درجنوں نمازی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب: کورونا کے مریض 62 ہزار سے بھی زیادہ اور صحت یاب ہونے والوں کی شرح 53٪ ہے

رمضان المبارک کی ستائسویں شب کو مکہ کی عظیم مسجد میں درجنوں نمازی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
رمضان المبارک کی ستائسویں شب کو مکہ کی عظیم مسجد میں درجنوں نمازی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزارت صحت نے کورونا وائرس (کوویڈ 19) کے 2،691 نئے کیس ریکارڈ کیے ہیں اور ریاض میں سب سے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں جن کی تعداد 815 ہے اور انفیکشن کی کل تعداد 62،545 ہے جن میں سے 276 تشویسناک کیس بھی شامل ہیں۔
 
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے گزشتہ روز ریاض میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ 26 فیصد نئے انفیکشن میں خواتین اور 74 فیصد مرد شامل ہیں اور نئے متاثرین میں 10 فیصد بچے، 87 فیصد بالغ اور 3 فیصد بوڑھے ہیں۔
 
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ 60٪ متاثرین غیر سعودی ہیں اور 40٪ سعودی ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی کہ صحت یاب ہونے والے افراد کی کل تعداد 1844 ہے اور اس طرح صحت یاب ہونے والے افراد کی کل تعداد 33478 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
 
العبد العالی نے اشارہ کیا ہے کہ مکہ اور جدہ میں 33 سے 95 سال کی عمر کے درمیان کے 10 افراد کی موت ریکارڈ کی گئ ہے اور ان میں سے بیشتر دائمی بیماریوں اور صحت کے مسائل سے دوچار ہیں اور اس طرح سعودی عرب میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 339 افراد تک پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)
 
جمعرات 28 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 21 مئی 2020ء شماره نمبر [15150]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]