"کورونا" کی وجہ سے عید کی تیاریاں سرد پڑیں

گزشتہ روز چینی صدر ژی جنپنگ کو بیجنگ میں پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے افتتاحی موقع پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز چینی صدر ژی جنپنگ کو بیجنگ میں پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے افتتاحی موقع پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"کورونا" کی وجہ سے عید کی تیاریاں سرد پڑیں

گزشتہ روز چینی صدر ژی جنپنگ کو بیجنگ میں پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے افتتاحی موقع پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز چینی صدر ژی جنپنگ کو بیجنگ میں پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے افتتاحی موقع پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کورونا کی وبا کی وجہ سے اس سال عید الفطر کی تیاریاں سرد پر گئی ہیں جبکہ عرب اور مسلم ممالک نے کئی سخت اقدامات نافذ بھی کیے ہیں تاکہ بیماری کی نئی لہر سے بچا جا سکے۔
 
اور ہر سال کے برعکس اس سال مارکیٹیں خوشی کے مناظر سے خالی ہیں اور اسی کے ساتھ تیاریاں سرد انداز میں جاری ہیں جبکہ پوری عرب دنیا کے لاکھوں لوگ عید کی نماز ادا کرنے کے لئے اپنے گھروں میں ہی رہنے کی تیاری کر رہے ہیں اور خاندانی تقریبات کی روایات کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے اور عید الفطر کے ایام میں عرب ممالک کی اکثریت نے نقل وحرکت کے اوقات کو مزید کم کر دیا ہے اور معاشرتی فاصلاتی اقدامات اور بھی سخت کردئے ہیں۔
 
اس تناظر میں سعودی عرب نے "کوویڈ 19" وائرس سے متاثرہ لوگوں کو الیکٹرانک کنگن فراہم کرنا شروع کر دیا ہے اور گزشتہ روز وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے کہ الیکٹرانک کنگن سے نہ صرف مریضوں کی کورنٹائن کا پتہ لگے گا بلکہ اس کی بنیاد پر ایسی معیاری خدمات بھی فراہم کئے جائیں گے جن سے افراد کو زیادہ اعتماد ملے گا اور زیادہ نگہداشت بھی حاصل ہوگی۔(۔۔۔)
 
جمعہ 29 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 22 مئی 2020ء شماره نمبر [15151]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]