جمال خاشفجی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو کیا معاف

جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب  کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

جمال خاشفجی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو کیا معاف

جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب  کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز مرحوم صحافی جمال خاشقجي کے بچوں نے اسلامی قانون کے ذریعہ اپنے خصوصی حق کی ضمانت ترک کردی ہے اور اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس طرح انہوں نے اپنے وطن پر ہونے والے حملہ کا دروازہ ہی بند کردیا ہے۔
 
ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں مرحوم صحافی کے بیٹے صلاح خاشقجي نے لکھا ہے کہ ہم شہید جمال خاشقجي کے بیٹے اعلان کرتے ہیں کہ ہم نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کنبہ کا فیصلہ اس قرآنی آیت پر مبنی ہے جو معافی کی ترغیب دیتی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ہم خداوند تعالی کی عمدہ کتاب کی طرف رجوع کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ (برائی کا بدلہ برائی ہے؛ لہذا جو شخص معاف کردے اور صلح کرلے تو اس کا بدلہ خدا پر ہے اور یقینا وہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا ہے) اور انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے اللہ رب العزت کے لئے ان لوگوں کو معاف کر دیا ہے جنہوں نے ہمارے والد کو قتل کیا ہے اور ہم سب امید کرتے ہیں کہ اللہ ہم سب کو اچھا بدلہ دے۔(۔۔۔)
 
ہفتہ 30 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 23 مئی 2020ء شماره نمبر [15152]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]