دونوں سفارت خانوں پر بمباری سے متعلق امریکی سوڈانی افہام وتفہیم

امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے افریقی امور تبور ناگی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے افریقی امور تبور ناگی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

دونوں سفارت خانوں پر بمباری سے متعلق امریکی سوڈانی افہام وتفہیم

امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے افریقی امور تبور ناگی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے افریقی امور تبور ناگی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
امریکی محکمۂ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سنہ 1998 کے دہائی میں کینیا اور تنزانیہ کے اندر امریکی سفارت خانوں کے پر ہونے والے بم دھماکوں کے متاثرین کے معاوضے کے بارے میں سوڈانی حکومت کے ساتھ افہام وتفہیم کا معاملہ ہوا ہے۔
 
امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے امور برائے افریقی امور ٹیبور ناگی نے کہا  ہے کہ سوڈان کے ساتھ ایک سمجھوتہ ہو چکا ہے لیکن انہوں نے سوڈان کی طرف سے ادا کی جانے والی رقوم کا انکشاف کرنے سے انکار کیا ہے اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ ان تفصیلات پر ابھی کام کیا جارہا ہے اور یہ تفصیلات عام معاہدہ کا حصہ ہوں گے۔
 
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ہم نے متعلقہ فریقوں کے ساتھ یقینی تعداد کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے لیکن ہم عوام کے سامنے ان نمبروں کا انکشاف نہیں کر سکتے ہیں اور ناگی نے جمعرات کے روز فون کے ذریعہ ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سوڈان کا نام دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے کا معاملہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں امریکی انتظامیہ کی تمام شاخیں شامل ہیں اور یہ بٹن کے زور سے نہیں کیا جائے گا۔(۔۔۔)
 
ہفتہ 30 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 23 مئی 2020ء شماره نمبر [15152]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]