خادم حرمين: انسان کی خاطر ہر چیز کی قیمت کم ہے

خادم حرمين: انسان کی خاطر ہر چیز کی قیمت کم ہے
TT

خادم حرمين: انسان کی خاطر ہر چیز کی قیمت کم ہے

خادم حرمين: انسان کی خاطر ہر چیز کی قیمت کم ہے
خادم حرمين شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے "کورونا" وائرس کی وبائی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے ملک کی صحت، فیلڈ، سیکیورٹی کیڈروں اور تمام شعبوں کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور اختیار کردہ ان احتیاطی تدابیر کی تعریف کی ہے جن میں سے کچھ تکلیف دہ بھی ہو سکتے ہیں لیکن یہ تدابیر ضروری بھی ہیں اور انسان کی خاطر ہر چیز کی قیمت کم تر ہے۔

وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصابی کے ذریعہ عید الفطر کے موقع پر خادم حرمين شریفین کی ایک تقریر میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ شہریوں اور یہاں مقیم لوگوں کی حفاظت حکومت کی ترجیحات میں ہے اور یہ امید ہے کہ ہر شخص اس وبا کے پھیلنے کو محدود کرنے کے سلسلہ میں منظور شدہ حفاظتی اقدامات کرے گا۔(۔۔۔)
 
اتوار 01 شوال المکرم 1441 ہجرى - 24 مئی 2020ء شماره نمبر [15153]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]