لیبیا میں غیر ملکی مداخلت کی شدت کی وجہ سے ٹرمپ کو تشویش

وفاقی حکومت سے وابستہ فورسز کو الوطیہ کے اڈے پر قابو پانے کے بعد بیریئر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وفاقی حکومت سے وابستہ فورسز کو الوطیہ کے اڈے پر قابو پانے کے بعد بیریئر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا میں غیر ملکی مداخلت کی شدت کی وجہ سے ٹرمپ کو تشویش

وفاقی حکومت سے وابستہ فورسز کو الوطیہ کے اڈے پر قابو پانے کے بعد بیریئر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وفاقی حکومت سے وابستہ فورسز کو الوطیہ کے اڈے پر قابو پانے کے بعد بیریئر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے لیبیا میں غیر ملکی مداخلت کے بڑھتے ہوئے خدشات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق انہوں نے تیزی سے پرسکون ماحول بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ٹرمپ اور اردوغان نے شام کی صورتحال پر بھی توجہ دی ہے اور رائٹرز نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جج ہیر کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں صدر شام میں تنازعہ کا سیاسی حل تلاش کرنے کی فوری ضرورت کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کے سلسلہ میں بھی اتفاق کیا ہے اور اسی طرح ان دونوں رہنماؤں نے "کورونا وائرس" نامی وبائی بیماری کے نتیجے میں عالمی معیشتوں کو دوبارہ کھولنے اور مضبوط بنانے کے سلسلہ میں پیشرفت کرنے کے بارے میں بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 شوال المکرم 1441 ہجرى - 24 مئی 2020ء شماره نمبر [15153]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]