کورونا کی وجہ سے یورپی تعلقات میں کشیدگی اور لاطینی امریکہ پر حملہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2301426/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%84%D8%A7%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
کورونا کی وجہ سے یورپی تعلقات میں کشیدگی اور لاطینی امریکہ پر حملہ
گزشتہ روز مالقا شہر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
کورونا کی وجہ سے یورپی تعلقات میں کشیدگی اور لاطینی امریکہ پر حملہ
گزشتہ روز مالقا شہر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
مسلمان اس سال عید الفطر اس غیر معمولی حالات میں منا رہے ہیں جو دنیا کو مفلوج کرنے والی وبائی بیماری "کورونا" کی وجہ سے سامنے آیا ہے اور اسی کی وجہ سے چند ہی مہینوں میں سیکڑوں ہزاروں جانوں نے اپنی زندگی کو الوداع کہہ دیا ہے اور عرب ممالک کے ذریعہ اختیار کردہ کرفیو کے فیصلوں اور سوشل ڈسٹنس کے بڑھےت اقدامات کی روشنی میں لاکھوں خاندان اپنے گھر میں رہتے ہوئے اس بیماری کی پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں ہیں۔
اس مرحلے کے ذریعہ پیش آنے والے چیلنجوں کے باوجود خلیجی ممالک میں صحت یاب ہونے والے افراد کی اعلی شرحوں نے امید کا ماحول پیدا کر دیا ہے اور سعودی عرب میں "کوویڈ ۔19" وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 41،236 افراد تک پہنچی ہے جو متاثرہ افراد کی کل تعداد کا 60٪ ہے اور سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)