کورونا کی وجہ سے یورپی تعلقات میں کشیدگی اور لاطینی امریکہ پر حملہ

گزشتہ روز مالقا شہر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مالقا شہر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

کورونا کی وجہ سے یورپی تعلقات میں کشیدگی اور لاطینی امریکہ پر حملہ

گزشتہ روز مالقا شہر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مالقا شہر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
مسلمان اس سال عید الفطر اس غیر معمولی حالات میں منا رہے ہیں  جو دنیا کو مفلوج کرنے والی وبائی بیماری "کورونا" کی وجہ سے سامنے آیا ہے اور اسی کی وجہ سے چند ہی مہینوں میں سیکڑوں ہزاروں جانوں نے اپنی زندگی کو الوداع کہہ دیا ہے اور عرب ممالک کے ذریعہ اختیار کردہ کرفیو کے فیصلوں اور سوشل ڈسٹنس کے بڑھےت اقدامات کی روشنی میں لاکھوں خاندان اپنے گھر میں رہتے ہوئے اس بیماری کی پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں ہیں۔

اس مرحلے کے ذریعہ پیش آنے والے چیلنجوں کے باوجود خلیجی ممالک میں صحت یاب ہونے والے افراد کی اعلی شرحوں نے امید کا ماحول پیدا کر دیا ہے اور سعودی عرب میں "کوویڈ ۔19" وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 41،236 افراد تک پہنچی ہے جو متاثرہ افراد کی کل تعداد کا 60٪ ہے اور سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 شوال المکرم 1441 ہجرى - 24 مئی 2020ء شماره نمبر [15153]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]