کاظمی کے ساتھ ایران کی جنگ بندی کے خاتمہ کے اشارے

کاظمی کے ساتھ ایران کی جنگ بندی کے خاتمہ کے اشارے
TT

کاظمی کے ساتھ ایران کی جنگ بندی کے خاتمہ کے اشارے

کاظمی کے ساتھ ایران کی جنگ بندی کے خاتمہ کے اشارے
عراق میں ایران کی ملیشیاؤں نے پچھلے کچھ دنوں میں ریاست کے عمومی ڈھانچے اور اس کے قوانین کی خلاف ورزی کرنا شروع کر دیا ہے اور مصطفی الکاظمی کو وزیر اعظم کے طور پر قبول کرنے کے معاہدہ کے بعد  عراقی سرزمین پر واشنگٹن اور تہران کے مابین ہونے والے سمجھوتہ کا خاتمہ کر دیا ہے۔

19 مئی کو مسلح ایران نواز دھڑوں نے بغداد کے گرین زون میں کٹیوشا راکٹ داغے ہیں اور اس کے بعد ان دھڑوں کے ماننے والوں نے سعودی عرب کے سامنے الکاظمی کو شرمندہ کرنے کی واضح کوشش میں ایم بی سی چینل کے اسٹوڈیو پر بھی دھاوا بولا ہے اور اس کے علاوہ الکاظمی کے مندوب وزیر خزانہ علی عبد الامیر علاوی کے ریاض دورہ کے بعد سعودی عرب کے خلاف ایرانی دھڑوں کی "الیکٹرانک فوج" کی طرف سے شروع کی جانے والی معاندانہ مہم بھی شامل ہے۔
 
پیر 02 شوال المکرم 1441 ہجرى - 25 مئی 2020ء شماره نمبر [15154]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]