امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے

امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے
TT

امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے

امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے "کوویڈ ۔19" وبا سے متعلق واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین سامنے آنے والے باہمی الزامات کے بارے میں کہا ہے کہ یہ سب سرد جنگ کے نمونے کے علاوہ کچھ نہیں ہیں جبکہ یہ امریکہ اور چین کے مابین ایک ایسی جدوجہد ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ دنیا میں پہلا مقام حاصل کرنے کی کوشش ہے اور یہ معاشی، تجارتی، تکنیکی، فوجی اور سیاسی تنازعہ ہے۔

اس تنازعہ کے بارے میں فرانس کے انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر تھامس گومارٹ نے حال ہی میں اپنی شائع شدہ کتاب میں کئی ابواب لکھے ہیں جس کا عنوان ہے "دنیا کا جنون: دس جیو سیاسی چیلنج" اور ان اس بات کا بھی ذکر ہے کہ چین دنیا میں پہلا مقام حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، امریکی طاقت نامعلوم ہونے والی ہے اور ان مشترکہ فضائیات پر قابو پانے کی جدوجہد ہے جن میں سمندر، ماحول، خلا اور ڈیجیٹل شامل ہیں۔(۔۔۔)

منگل 03 شوال المکرم 1441 ہجرى - 26 مئی 2020ء شماره نمبر [15155]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]