امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے

امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے
TT

امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے

امریکہ - چین تنازعہ کا مقصد دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہے
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے "کوویڈ ۔19" وبا سے متعلق واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین سامنے آنے والے باہمی الزامات کے بارے میں کہا ہے کہ یہ سب سرد جنگ کے نمونے کے علاوہ کچھ نہیں ہیں جبکہ یہ امریکہ اور چین کے مابین ایک ایسی جدوجہد ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ دنیا میں پہلا مقام حاصل کرنے کی کوشش ہے اور یہ معاشی، تجارتی، تکنیکی، فوجی اور سیاسی تنازعہ ہے۔

اس تنازعہ کے بارے میں فرانس کے انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر تھامس گومارٹ نے حال ہی میں اپنی شائع شدہ کتاب میں کئی ابواب لکھے ہیں جس کا عنوان ہے "دنیا کا جنون: دس جیو سیاسی چیلنج" اور ان اس بات کا بھی ذکر ہے کہ چین دنیا میں پہلا مقام حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، امریکی طاقت نامعلوم ہونے والی ہے اور ان مشترکہ فضائیات پر قابو پانے کی جدوجہد ہے جن میں سمندر، ماحول، خلا اور ڈیجیٹل شامل ہیں۔(۔۔۔)

منگل 03 شوال المکرم 1441 ہجرى - 26 مئی 2020ء شماره نمبر [15155]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]