امریکہ کا روس پر فوجیوں کی مدد کے لئے لیبیا میں جنگجو بھیجنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2306941/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%BE%D8%B1-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D8%AC%D9%88-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%D8%AC%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
امریکہ کا روس پر فوجیوں کی مدد کے لئے لیبیا میں جنگجو بھیجنے کا الزام
افریکوم کمانڈ کے ذریعہ نشر کی جانے والی اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں لیبیا کے الجفرہ اڈہ پر روسی میگ 29 نامی روسی جہاز ہے (اے ایف آرکوم)
امریکہ کا روس پر فوجیوں کی مدد کے لئے لیبیا میں جنگجو بھیجنے کا الزام
افریکوم کمانڈ کے ذریعہ نشر کی جانے والی اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں لیبیا کے الجفرہ اڈہ پر روسی میگ 29 نامی روسی جہاز ہے (اے ایف آرکوم)
افریکوم نے کل اعلان کیا ہے کہ ماسکو نے حال ہی میں فوجی جنگی جہازوں کو تعینات کیا ہے تاکہ اس کے ذریعہ وہاں زمین پر کام کررہے روسی باشندے کی حمایت کی جا سکے جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پھر لیبیا کی نیشنل آرمی کے کمانڈر انچیف خلیفہ حفتر کو اپنے خفیہ پیغامات بھیجا ہے جس میں طرابلس میں فائز السراج کی سربراہی میں حکومت کے ساتھ اقوام متحدہ کے مشن کے زیر اہتمام لڑائی روکنے اور امن مذاکرات پر جانے کی ضرورت کی بات کی ہے۔
افریکوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوجی ہوائی جہازوں کے ذریعہ ویگنر گروپ کو قریبی فضائی مدد اور جارحانہ آگ فراہم کرنے کا امکان ہے جو فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کے خلاف قومی فوج کی لڑائی کی حامی ہے۔
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]