امریکہ کا روس پر فوجیوں کی مدد کے لئے لیبیا میں جنگجو بھیجنے کا الزام

افریکوم کمانڈ کے ذریعہ نشر کی جانے والی اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں لیبیا کے الجفرہ اڈہ پر روسی میگ 29 نامی روسی جہاز ہے (اے ایف آرکوم)
افریکوم کمانڈ کے ذریعہ نشر کی جانے والی اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں لیبیا کے الجفرہ اڈہ پر روسی میگ 29 نامی روسی جہاز ہے (اے ایف آرکوم)
TT

امریکہ کا روس پر فوجیوں کی مدد کے لئے لیبیا میں جنگجو بھیجنے کا الزام

افریکوم کمانڈ کے ذریعہ نشر کی جانے والی اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں لیبیا کے الجفرہ اڈہ پر روسی میگ 29 نامی روسی جہاز ہے (اے ایف آرکوم)
افریکوم کمانڈ کے ذریعہ نشر کی جانے والی اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں لیبیا کے الجفرہ اڈہ پر روسی میگ 29 نامی روسی جہاز ہے (اے ایف آرکوم)
افریکوم نے کل اعلان کیا ہے کہ ماسکو نے حال ہی میں فوجی جنگی جہازوں کو تعینات کیا ہے تاکہ اس کے ذریعہ وہاں زمین پر کام کررہے روسی باشندے کی حمایت کی جا سکے جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پھر لیبیا کی نیشنل آرمی کے کمانڈر انچیف خلیفہ حفتر کو اپنے خفیہ پیغامات بھیجا ہے جس میں طرابلس میں فائز السراج کی سربراہی میں حکومت کے ساتھ اقوام متحدہ کے مشن کے زیر اہتمام لڑائی روکنے اور امن مذاکرات پر جانے کی ضرورت کی بات کی ہے۔

افریکوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوجی ہوائی جہازوں کے ذریعہ ویگنر گروپ کو قریبی فضائی مدد اور جارحانہ آگ فراہم کرنے کا امکان ہے  جو فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کے خلاف قومی فوج کی لڑائی کی حامی ہے۔

بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]