اسرائیل جولائی کے اوائل میں قانون سازی کا عمل شروع کرے گا

نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اسرائیل جولائی کے اوائل میں قانون سازی کا عمل شروع کرے گا

نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اسرائیلی اتحادی حکومت کے سربراہ میکی زوہار نے کہا ہے کہ حکومت اگلے جولائی کی پہلی تاریخ کو مغربی کنارے وار آبادکاری میں خودمختاری نافذ کرنے کے اقدامات سے متعلق قانون کے مسودے کو منظوری دے گی اور پھر اسے منظوری کے لئے کنیسیٹ کے سامنے پیش کرے گی لیکن انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کی ہے کہ اس میں طویل ہفتوں کی ضرورت ہے تاکہ اسے قانونی انداز میں کیا جا سکے اور اس میں سیکیورٹی خطرات بھی ہیں۔

سکیورٹی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو جولائی کے آغاز میں ہی کوئی بیان دے سکتے ہیں لیکن اس اقدام پر عمل درآمد میں کچھ مہینوں کی تاخیر ہوگی؛ لہذا صورتحال کے خراب ہونے کی صورت میں آرمی چیف کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوج کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف اقدامات پر تبادلۂ خیال کریں۔(۔۔۔)

بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]