اسرائیل جولائی کے اوائل میں قانون سازی کا عمل شروع کرے گا

نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اسرائیل جولائی کے اوائل میں قانون سازی کا عمل شروع کرے گا

نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نیتن یاہو کو گزشتہ فروری کے دوران مغربی کنارے میں آباد کاری کے دورہ کے دوران نقشہ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اسرائیلی اتحادی حکومت کے سربراہ میکی زوہار نے کہا ہے کہ حکومت اگلے جولائی کی پہلی تاریخ کو مغربی کنارے وار آبادکاری میں خودمختاری نافذ کرنے کے اقدامات سے متعلق قانون کے مسودے کو منظوری دے گی اور پھر اسے منظوری کے لئے کنیسیٹ کے سامنے پیش کرے گی لیکن انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کی ہے کہ اس میں طویل ہفتوں کی ضرورت ہے تاکہ اسے قانونی انداز میں کیا جا سکے اور اس میں سیکیورٹی خطرات بھی ہیں۔

سکیورٹی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو جولائی کے آغاز میں ہی کوئی بیان دے سکتے ہیں لیکن اس اقدام پر عمل درآمد میں کچھ مہینوں کی تاخیر ہوگی؛ لہذا صورتحال کے خراب ہونے کی صورت میں آرمی چیف کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوج کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف اقدامات پر تبادلۂ خیال کریں۔(۔۔۔)

بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]