یہ بات باباکان کی جانب سے گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران ان افواہوں کی وجہ سے سامنے آئی ہے جن میں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ اردوغان کی سربراہی میں حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور دولت بہشلی کی صدارت میں اس کی اتحادی نیشنل موومنٹ پارٹی ان کی جماعت اور سابق وزیر اعظم احمد داود اوغلو کے ذریعہ قائم کردہ "مستقبل" پارٹی کو پارلیمنٹ میں داخلے سے روکنے کے لئے انتخابی اور سیاسی جماعتوں کے قوانین میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں اپنے نائبوں کی ایک بڑی تعداد کو دو نئی جماعتوں میں منتقل کرنے پر رضامندی کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ دونوں پارلیمنٹ میں داخل ہو سکیں۔(۔۔۔)
بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]