باباکان: اردوغان نے ترکی کی جمہوریت کو تباہ کردیا

مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

باباکان: اردوغان نے ترکی کی جمہوریت کو تباہ کردیا

مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے سابق اتحادی علی باباکان نے الزام لگایا ہے کہ اردوغان جمہوریت کو ختم کررہے ہیں اور عدلیہ کی آزادی اور بیرون ملک میں ترکی کی ساکھ کو بھی ختم کررہے ہیں۔

یہ بات باباکان کی جانب سے گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران ان افواہوں کی وجہ سے سامنے آئی ہے جن میں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ اردوغان کی سربراہی میں حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور دولت بہشلی کی صدارت میں اس کی اتحادی نیشنل موومنٹ پارٹی ان کی  جماعت اور سابق وزیر اعظم احمد داود اوغلو کے ذریعہ قائم کردہ "مستقبل" پارٹی کو پارلیمنٹ میں داخلے سے روکنے کے لئے انتخابی اور سیاسی جماعتوں کے قوانین میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں اپنے نائبوں کی ایک بڑی تعداد کو دو نئی جماعتوں میں منتقل کرنے پر رضامندی کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ دونوں پارلیمنٹ میں داخل ہو سکیں۔(۔۔۔)

بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]