اتحاد کے ذریعہ نجران میں حوثی "ڈرون" جہاز کئے گئے تباہ

یمنی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یمنی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

اتحاد کے ذریعہ نجران میں حوثی "ڈرون" جہاز کئے گئے تباہ

یمنی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یمنی چیف آف اسٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والی اتحادی فوج نے حوثیوں کے ذریعے یمنی سرزمین کے اندر سے چھوڑے جانے والے ڈرون جہازوں کو جنوبی سعودی عرب کے شہر نجران کے آسمانوں میں روک کر ہلاک کر دیا ہے۔

اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترک المالکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتحادی افواج نجران میں شہری علاقوں کی طرف جانے والے جہازوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی مدد سے دہشت گرد حوثی ملیشیا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور ڈرون جہاز کے ذریعے جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اسی طرح ان آبادیوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں جہاں سیکڑوں شہریوں کی جان کو خطرہ ہے۔(۔۔۔)
 
جمعرات 05 شوال المکرم 1441 ہجرى - 28 مئی 2020ء شماره نمبر [15157]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]