ٹرمپ نے ٹویٹر سے جنگ کا آغاز کیا

ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ نے ٹویٹر سے جنگ کا آغاز کیا

ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک طویل مدت سے روایتی ذرائع ابلاغ کے ساتھ ہونے والے اپنے پرکشیدہ تعلقات کے بعد ٹویٹر کے ساتھ ایک جنگ کا آغاز کیا ہے اور ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آئندہ صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اس سائٹ کے ذریعہ ان دو ٹویٹس کے سہارے غلط معلومات پھیلانے کا الزام لگانے کے پس منظر میں اسے منظم اور بند کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

کل ٹرمپ نے اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ریبپلکن کو لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم قدامت پسندوں کی آوازوں کو مکمل طور پر خاموش کر دے گا لیکن ہم ہم اس کو مضبوطی سے منظم کردیں گے یا کچھ غلط ہونے سے پہلے ہی ہم اسے بند کردیں گے کیونکہ ہم نے دیکھا ہے کہ انہوں نے 2016 میں کیا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ ناکام رہے ہیں اور اب ہم اسے دہرانے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شوال المکرم 1441 ہجرى - 28 مئی 2020ء شماره نمبر [15157]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]