{الشرق الاوسطی} سے پینٹاگون کے ترجمان کی گفتگو: سعودی عرب کے ساتھ ہمارا طویل المدتی عہد ہے

ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
TT

{الشرق الاوسطی} سے پینٹاگون کے ترجمان کی گفتگو: سعودی عرب کے ساتھ ہمارا طویل المدتی عہد ہے

ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
پینٹاگون کے ترجمان شان رابرٹسن نے تصدیق کی  ہےکہ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ طویل مدتی دفاعی معاہدوں کا پابند ہے۔

رابرٹسن نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی افواج مشن میں فضائی دفاع سمیت مضبوط صلاحیتوں کو برقرار رکھتی ہیں تاکہ ایران سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال کو ضرورت کے مطابق نمٹایا جا سکے اور ان کچھ امریکی پریس رپورٹس کے جواب میں کہا گیا ہے جنھوں نے دعوی کیا ہے کہ خطے میں افواج یا ان کے سامان کو کم کرنے کی وجہ سے مشرق وسطی کے خطے میں بڑھتے ہوئے خطرات کا راستہ کھل سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شوال المکرم 1441 ہجرى - 28 مئی 2020ء شماره نمبر [15157]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]