{الشرق الاوسطی} سے پینٹاگون کے ترجمان کی گفتگو: سعودی عرب کے ساتھ ہمارا طویل المدتی عہد ہے

ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
TT

{الشرق الاوسطی} سے پینٹاگون کے ترجمان کی گفتگو: سعودی عرب کے ساتھ ہمارا طویل المدتی عہد ہے

ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
ماضي میں سعودی امریکی بحری تربیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
پینٹاگون کے ترجمان شان رابرٹسن نے تصدیق کی  ہےکہ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ طویل مدتی دفاعی معاہدوں کا پابند ہے۔

رابرٹسن نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی افواج مشن میں فضائی دفاع سمیت مضبوط صلاحیتوں کو برقرار رکھتی ہیں تاکہ ایران سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال کو ضرورت کے مطابق نمٹایا جا سکے اور ان کچھ امریکی پریس رپورٹس کے جواب میں کہا گیا ہے جنھوں نے دعوی کیا ہے کہ خطے میں افواج یا ان کے سامان کو کم کرنے کی وجہ سے مشرق وسطی کے خطے میں بڑھتے ہوئے خطرات کا راستہ کھل سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شوال المکرم 1441 ہجرى - 28 مئی 2020ء شماره نمبر [15157]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]