ہانگ کانگ کی طرف سے "نئی سرد جنگ" میں تیزیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2309436/%DB%81%D8%A7%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AF-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%DB%8C%D8%B2%DB%8C
صدر چی جنپنگ کو قانون پر رائے دہی کرتے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: ہبہ القدسی
TT
TT
ہانگ کانگ کی طرف سے "نئی سرد جنگ" میں تیزی
صدر چی جنپنگ کو قانون پر رائے دہی کرتے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مغرب کی طرف سے حمایت یافتہ ریاستہائے متحدہ امریکہ اور چین کے مابین نئی سرد جنگ کے ہونے کے امکان میں اضافہ اس وقت ہوا جب چین کے مقننہ نے ہانگ کانگ کے سلسلہ میں متنازعہ قومی سلامتی کے اس قانون کو منظور کیا جس کے تحت انتظامیہ میں شہری آزادیوں کو پامال کیا جا سکتا ہے اور جمہوریت اور ذاتی حکومت کا مطالبہ کرنے والے مخالفین کو دبانے اور ان کو گرفتار کرنے میں بیجنگ اپنا ہاتھ استعمال کررہا ہے اور "کوویڈ 19" وائرس کے پھیلاؤ کے پس منظر میں واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین پہلے سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد یہ مسئلہ سامنے آیا ہے۔
مغربی ممالک چین کے اس اقدام کی مذمت کرنے کے لئے کھڑے ہیں کیونکہ ریاستہائے متحدہ امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ کی حکومتوں نے ایک مشترکہ بیان میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کی وجہ سے اس صوبے میں گہری تقسیم کا اضافہ ہوگا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔