انقرہ کے ہمنوا دھڑوں کے ہاتھوں افرین میں شہریوں کا قتلhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2309441/%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D9%85%D9%86%D9%88%D8%A7-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%82%D8%AA%D9%84
انقرہ کے ہمنوا دھڑوں کے ہاتھوں افرین میں شہریوں کا قتل
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں ایک روسی ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی وزارت دفاع
برسلز :«الشرق الأوسط»
دمشق:«الشرق الأوسط»
TT
برسلز :«الشرق الأوسط»
دمشق:«الشرق الأوسط»
TT
انقرہ کے ہمنوا دھڑوں کے ہاتھوں افرین میں شہریوں کا قتل
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں ایک روسی ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی وزارت دفاع
شمالی شام میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع شہر افرین میں انقرہ کے وفادار دو دھڑوں کے مابین ہونے والی لڑائی میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں اور یہ علاقہ بنیادی طور پر کرد کا علاقہ ہے جہاں سنہ 2018 کے آغاز میں ترک فوج کے دھڑوں نے اپنا قبضہ جمایا تھا۔
انسانی حقوق کے شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ایک طرف الحمزہ ڈویژن کے مسلح افراد اور دوسری طرف مشرقی غوطہ سے بے گھر عسکریت پسندوں کے مابین پرتشدد مسلح لڑائی ہوئی ہے اور یہ لڑائی اس وقت ہوئی جب "الحمزہ ڈویژن" سے وابستہ ایک فوجی گروپ نے ایک تجارتی اسٹور کو لوٹنے کی کوشش کی اور اس کا مالک مشرقی غوطہ میں عربین کے علاقہ سے تھا اور ان لوگوں نے قیمت ادا کیے بغیر کچھ کھانے پینے کی چیزیں لینے کی کوشش کی تھی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔