انقرہ کے ہمنوا دھڑوں کے ہاتھوں افرین میں شہریوں کا قتلhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2309441/%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D9%85%D9%86%D9%88%D8%A7-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%82%D8%AA%D9%84
انقرہ کے ہمنوا دھڑوں کے ہاتھوں افرین میں شہریوں کا قتل
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں ایک روسی ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی وزارت دفاع
برسلز :«الشرق الأوسط»
دمشق:«الشرق الأوسط»
TT
برسلز :«الشرق الأوسط»
دمشق:«الشرق الأوسط»
TT
انقرہ کے ہمنوا دھڑوں کے ہاتھوں افرین میں شہریوں کا قتل
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں ایک روسی ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی وزارت دفاع
شمالی شام میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع شہر افرین میں انقرہ کے وفادار دو دھڑوں کے مابین ہونے والی لڑائی میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں اور یہ علاقہ بنیادی طور پر کرد کا علاقہ ہے جہاں سنہ 2018 کے آغاز میں ترک فوج کے دھڑوں نے اپنا قبضہ جمایا تھا۔
انسانی حقوق کے شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ایک طرف الحمزہ ڈویژن کے مسلح افراد اور دوسری طرف مشرقی غوطہ سے بے گھر عسکریت پسندوں کے مابین پرتشدد مسلح لڑائی ہوئی ہے اور یہ لڑائی اس وقت ہوئی جب "الحمزہ ڈویژن" سے وابستہ ایک فوجی گروپ نے ایک تجارتی اسٹور کو لوٹنے کی کوشش کی اور اس کا مالک مشرقی غوطہ میں عربین کے علاقہ سے تھا اور ان لوگوں نے قیمت ادا کیے بغیر کچھ کھانے پینے کی چیزیں لینے کی کوشش کی تھی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]