لبنان میں اختلافات کی وجہ سے عام معافی میں ہوئی رکاوٹ

لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

لبنان میں اختلافات کی وجہ سے عام معافی میں ہوئی رکاوٹ

لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز لبنان کی پارلیمنٹ اس عام معافی کے قانون کو منظور کرنے میں ناکام رہی ہے جس میں اسلام پسند قیدی اور وہ افراد شامل ہیں جو جنوبی لبنان پر قبضے کے خاتمے کے بعد اسرائیل سے بے دخل ہوگئے تھے اور ناکامی کی وجہ اختلافات اور سیشن سے "مستقبل کی تحریک" کے نائبین کی دستبرداری ہے اور اس قانون کے مسودہ کی وجہ سے مختلف جماعتوں کے مابین سیاسی اور فرقہ وارانہ پس منظر میں شدید اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

دوسری جانب وزرا کی کونسل کا آج ایک اہم اجلاس ہورہا ہے اور لبنان کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ صدر جمہوریہ مائکل عون نے سیشن کے دوران بجلی پیدا کرنے کے لئے (بٹورن خطے میں) سیلٹا پلانٹ کی تعمیر پر دوبارہ غور کرنے کی درخواست پر اصرار کیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں اکثریت وزرا کی حمایت حاصل ہوگی حالانکہ "فری پیٹریاٹک موومنٹ" ووٹنگ کرنے والے کچھ وزرا پر دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ فیکٹری قائم نہ ہو سکے۔(۔۔۔)

جمعہ 06 شوال المکرم 1441 ہجرى - 29 مئی 2020ء شماره نمبر [15158]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]