لبنان میں اختلافات کی وجہ سے عام معافی میں ہوئی رکاوٹ

لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

لبنان میں اختلافات کی وجہ سے عام معافی میں ہوئی رکاوٹ

لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لبنانی پارلیمنٹ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز لبنان کی پارلیمنٹ اس عام معافی کے قانون کو منظور کرنے میں ناکام رہی ہے جس میں اسلام پسند قیدی اور وہ افراد شامل ہیں جو جنوبی لبنان پر قبضے کے خاتمے کے بعد اسرائیل سے بے دخل ہوگئے تھے اور ناکامی کی وجہ اختلافات اور سیشن سے "مستقبل کی تحریک" کے نائبین کی دستبرداری ہے اور اس قانون کے مسودہ کی وجہ سے مختلف جماعتوں کے مابین سیاسی اور فرقہ وارانہ پس منظر میں شدید اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

دوسری جانب وزرا کی کونسل کا آج ایک اہم اجلاس ہورہا ہے اور لبنان کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ صدر جمہوریہ مائکل عون نے سیشن کے دوران بجلی پیدا کرنے کے لئے (بٹورن خطے میں) سیلٹا پلانٹ کی تعمیر پر دوبارہ غور کرنے کی درخواست پر اصرار کیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں اکثریت وزرا کی حمایت حاصل ہوگی حالانکہ "فری پیٹریاٹک موومنٹ" ووٹنگ کرنے والے کچھ وزرا پر دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ فیکٹری قائم نہ ہو سکے۔(۔۔۔)

جمعہ 06 شوال المکرم 1441 ہجرى - 29 مئی 2020ء شماره نمبر [15158]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]