ٹرمپ نے ویب سائٹوں کے قانونی تحفظ کو کیا کم

ٹرمپ نے ویب سائٹوں کے قانونی تحفظ کو کیا کم
TT

ٹرمپ نے ویب سائٹوں کے قانونی تحفظ کو کیا کم

ٹرمپ نے ویب سائٹوں کے قانونی تحفظ کو کیا کم
کل شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک ایسے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنا تھا جس میں ان سوشل میڈیا پر پابندیاں عائد کرنے کی بات کی گئی ہے جن کے ساتھ ان کا تصادم سامنےے آیا ہے کیونکہ انہوں اس نے ٹویٹر کے ساتھ اپنی مخالفت درج کرائی ہے جس نے دو دن قبل ان کے دو ٹویٹس کو گمراہ کن قرار دیا تھا۔

اگرچہ سیاسی اور قانونی حلقوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹرمپ اور سوشل میڈیا کے مابین عدالتی جنگ بھڑکنے والی ہے اور کچھ کا کہنا ہے کہ جب تک ٹرمپ اپنے مینڈیٹ کی جنگ نہیں ہا رجاتے تب تک یہ جنگ ختم نہیں ہوگی یا ان ذرائع کو اپنا بنانے میں وا کامیاب ہو جائیں اور اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ آزادی اظہار کے سلسلہ میں ایک سنگین کمی ریاستہائے متحدہ میں دیکھی جائے گی۔(۔۔۔)

جمعہ 06 شوال المکرم 1441 ہجرى - 29 مئی 2020ء شماره نمبر [15158]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]