پرامن طریقے سے اقتدار سنبھالنے والے پہلے عرب مخالف شخص کا انتقال

پرامن طریقے سے اقتدار سنبھالنے والے پہلے عرب مخالف شخص کا انتقال
TT

پرامن طریقے سے اقتدار سنبھالنے والے پہلے عرب مخالف شخص کا انتقال

پرامن طریقے سے اقتدار سنبھالنے والے پہلے عرب مخالف شخص کا انتقال
گزشتہ روز مراکشی سوشلسٹ رہنما عبد الرحمن الیوسفی طویل سیاسی راہداری کی مدت گزارنے کے بعد درد کی تکلیف کی وجہ سے 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔

وزیر اعظم  ڈاکٹر سعد الدین عثمانی نے  یوسفی کو سیاسی اور قومی رہنما قرار دیا ہے جبکہ عوامی طاقتوں کی سوشلسٹ یونین کے جنرل سکریٹری ادریس لشکر نے انہیں عظیم رہنما اور غیرت مند قومی مجاہد قرار دیا ہے اور الیوسفی کو عرب حکومت میں پر امن طور پر اقتدار میں حصہ لینے والے پہلے مخالف شخص کے طور پر جانا جاتا ہے جب وہ شاہ حسن دوئم کے آخری دور میں مخلوط حکومت کی قیادت کی (1998 اور 2002) اور ان کی حکومت کو متفقہ گردش کی حکومت کا نام دیا گیا۔(۔۔۔)

ہفتہ 07 شوال المکرم 1441 ہجرى - 30 مئی 2020ء شماره نمبر [15159]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]