فونٹنروز: ایرانی فوج بہت بڑی ہے لیکن کمزور ہے

گزشتہ ماہ کے وسط میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی کشتیوں کو خلیج میں امریکی جنگی جہازوں کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ ماہ کے وسط میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی کشتیوں کو خلیج میں امریکی جنگی جہازوں کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

فونٹنروز: ایرانی فوج بہت بڑی ہے لیکن کمزور ہے

گزشتہ ماہ کے وسط میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی کشتیوں کو خلیج میں امریکی جنگی جہازوں کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ ماہ کے وسط میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی کشتیوں کو خلیج میں امریکی جنگی جہازوں کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
اٹلانٹک کونسل میں سیکیورٹی اقدام کے لئے سکورکرافٹ انسٹی ٹیوٹ کی خاتون عہدیدار کرسٹن فونٹنروز نے ایران کی دھمکیوں کے خلاف خلیجی ممالک کی سلامتی کے بارے میں امریکہ کے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے ایران کی فوج کو بڑا بتایا ہے لیکن اسی کے ساتھ اسے کمزور بھی بتایا ہے۔

الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے فونٹنروز نے کہا ہے کہ امریکہ خلیجی ممالک کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے طویل اور انتہائی مہنگے تنازعات سے پیچھے ہٹ گیا ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تمام تر انخلاء کا تعلق خلیجی سلامتی سے ہے۔

ایرانی فوج کی صلاحیتوں کے بارے میں فونٹنروز نے وضاحت کیا ہے کہ یہ سچ ہے کہ اس کی فوج بہت بڑی ہے لیکن اس کی حفاظت نہیں ہے کیونکہ اس کی تمام تر سرگرمیاں انقلابی محافظوں کے پاس چلی گئی  ہیں اور فوج کے تمام طریقۂ کار پرانے اور بے کار ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 07 شوال المکرم 1441 ہجرى - 30 مئی 2020ء شماره نمبر [15159]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]