پوتن شام میں فوجی گرفت کو مضبوط بنانے کے لئے تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2310926/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
ایک ایسے شامی بچہ کو جس کے کنبے کو یونان میں مہاجر کی حیثیت ملی ہے اسے آئینے میں دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے والدین کو گزشتہ روز ایتھنز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے صدر دفتر کے سامنے دھرنے میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ایک ایسے شامی بچہ کو جس کے کنبے کو یونان میں مہاجر کی حیثیت ملی ہے اسے آئینے میں دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے والدین کو گزشتہ روز ایتھنز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے صدر دفتر کے سامنے دھرنے میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے وسیع اختیارات کے ساتھ دمشق میں اپنے سفیر کو صدارتی ایلچی مقرر کرنے کے فیصلے کی شکل میں پہلے ٹھوس اقدام کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کل شام میں فوجی گرفت کو مستحکم کرنے کے لئے ایک اقدام کا آغاز کیا ہے۔
گزشتہ روز پوتن نے ایک ایسے حکم نامہ پر دستخط کیا ہے جس کی بنیاد پر وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کو ایک اضافی پروٹوکول پر دستخط کرنے کے لئے شامی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع ملے گا جس کے ذریعہ اس شام کی سرزمین پر روسی فوجی موجودگی کو بڑھایا جائے گا جہاں ملک کے مشرق میں ساحل اور قامشلي میں حمیمیم اور طرطوس نامی دو فوجی اڈے شامل ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]