سعودی عرب میں معمول کے مطابق زںدگی کی محتاط واپسی

گزشتہ روز مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اندر "کورونا" سے بچنےکے لئے سوشل ڈسٹنس کے خیال کے ساتھ عبادت کرنے والوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گزشتہ روز مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اندر "کورونا" سے بچنےکے لئے سوشل ڈسٹنس کے خیال کے ساتھ عبادت کرنے والوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

سعودی عرب میں معمول کے مطابق زںدگی کی محتاط واپسی

گزشتہ روز مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اندر "کورونا" سے بچنےکے لئے سوشل ڈسٹنس کے خیال کے ساتھ عبادت کرنے والوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گزشتہ روز مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اندر "کورونا" سے بچنےکے لئے سوشل ڈسٹنس کے خیال کے ساتھ عبادت کرنے والوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گزشتہ روز سعودی عرب میں معمول کے مطابق تمام سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے کیونکہ "کورونا" وائرس (کوویڈ 19) کے اثر کی وجہ سے ملک بھر میں جزوی یا مکمل کرفیو کے ہفتوں کے بعد معمول کی طرف محتاط واپسی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں نقل وحرکت معمول پر آگئی ہے۔
دوسرے مرحلے میں 20 جون تک سرکاری اداروں کے ملازمین کی بتدریج واپسی شامل ہے۔

وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی اور بحالی کے واقعات میں اضافے کے ساتھ مساجد نے کل صبح نمازیوں کے لئے اپنے دروازے کھول دئے ہیں اور 71 دنوں تک ٹریفک رکنے کے بعد سعودی عرب کے اندر مسافروں کا استقبال کرنے کے لئے 28 میں سے 11 ہوائی اڈوں کو چالو کر دیا گیا ہےاور ریستوران اور کیفے کی نقل وحرکت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

پیر 09 شوال المکرم 1441 ہجرى - 01 جون 2020ء شماره نمبر [15161]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]