ایران نے پٹرول احتجاج کی چونکانے والی تعداد کا کیا انکشاف https://urdu.aawsat.com/home/article/2315551/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%DB%8C-%DA%86%D9%88%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%86%DA%A9%D8%B4%D8%A7%D9%81
ایران نے پٹرول احتجاج کی چونکانے والی تعداد کا کیا انکشاف
نومبر کے وسط میں تہران کے اندر پٹرول کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ایران نے پٹرول احتجاج کی چونکانے والی تعداد کا کیا انکشاف
نومبر کے وسط میں تہران کے اندر پٹرول کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران نے 48 گھنٹوں کے دوران پچھلے نومبر کے ان مظاہروں کو دبانے کے بارے میں نئی تفصیلات اور حیران کن تعداد کا انکشاف کیا ہے جو پٹرول کی قیمتوں میں 300 فیصد اضافے کے اچانک فیصلے کے بعد پھوٹا تھا۔
پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سابق چیئرمین مجتبیٰ ذو النور نے گزشتہ روز کہا ہے کہ نومبر کے وسط میں ہونے والے احتجاج میں 230 افراد ہلاک اور دو ہزار زخمی ہوئے تھے اور اس کی واضح طور پر تصدیق ہوئي ہے کہ دو روز قبل وزیر داخلہ عبد الرضا رحماني فضلي نے ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں اطلاع دی بھی ہے اور ذو النور نے مزید کہا کہ زخمیوں میں 5 ہزار سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے اپنی توانائی دفاع پر خرچ کی ہے حملہ کے لئے نہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔