ایران نے پٹرول احتجاج کی چونکانے والی تعداد کا کیا انکشاف

نومبر کے وسط میں تہران کے اندر پٹرول کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نومبر کے وسط میں تہران کے اندر پٹرول کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران نے پٹرول احتجاج کی چونکانے والی تعداد کا کیا انکشاف

نومبر کے وسط میں تہران کے اندر پٹرول کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نومبر کے وسط میں تہران کے اندر پٹرول کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران نے 48 گھنٹوں کے دوران پچھلے نومبر کے ان مظاہروں کو دبانے کے بارے میں نئی ​​تفصیلات اور حیران کن تعداد کا انکشاف کیا ہے جو پٹرول کی قیمتوں میں 300 فیصد اضافے کے اچانک فیصلے کے بعد پھوٹا تھا۔

پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سابق چیئرمین مجتبیٰ ذو النور نے گزشتہ روز کہا ہے کہ نومبر کے وسط میں ہونے والے احتجاج میں 230 افراد ہلاک اور دو ہزار زخمی ہوئے تھے اور اس کی واضح طور پر تصدیق ہوئي ہے کہ دو روز قبل وزیر داخلہ عبد الرضا رحماني فضلي نے ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں اطلاع دی بھی ہے اور ذو النور نے مزید کہا کہ زخمیوں میں 5 ہزار سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے اپنی توانائی دفاع پر خرچ کی ہے حملہ کے لئے نہیں۔(۔۔۔)

منگل 10 شوال المکرم 1441 ہجرى - 02 جون 2020ء شماره نمبر [15162]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]